قومی سلامتی کمیٹی نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کی منظوری دیدی
اسلام آباد قومی سلامتی کمیٹی نے ایک بار پھر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور دہشت گردی سے پاک کرنے کا عزم کیا ساتھ ہی انسداد دہشت گردی کے لیے مختلف فیصلوں کی منظوری بھی دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت نےشرکت کی۔ شرکا میں وزیراعظم،وفاقی وزرا، تمام سروسز چیفس، انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان اور دیگر حکام شامل تھے۔
اجلاس تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا جس میں دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں کے حوالے سے مختلف فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں ملک کی معاشی اور امن و امان کی صورتحال، کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے دہشت گردانہ حملوں اور مخدوش علاقوں سمیت پاک افغان سرحدی امور سے متعلق بات کی گئی۔
وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا دوسرا سیشن طلب کرلیا
اجلاس میں بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس کے بعد دہشت گردوں کے خلاف مزید آپریشن کرنے کے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
معاشی صورتحال پر وزیر خزانہ نے بریفنگ دی اور گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی منظوری دی گئی، معاشی پالیسیوں کےحوالے سے جلد اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
اجلاس میں بات کی گئی کہ بار بار افغان حکام کی جانب سے پاکستان سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی جاتی ہے اس کا کچھ کیاجائے جس پر عسکری حکام نے شرکا کو بریفنگ دی۔ شرکا نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف دو ٹوک موقف اپنایا جائے، پاکستانی رٹکو بار بار چیلنج کیا جاتا ہے ایسے عناصر کے ساتھ سختی کے ساتھ نمٹا جائے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت 30 دسمبر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں وفاقی وزرا،سروسز چیفس اور انٹیلیجنس اداروں کے سربراہ شریک تھے۔ اجلاس میں شرکا نے دو ٹوک رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی مفادات پر کوئی آنچ آنے نہیں دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔
don’t wait , do it to ensure the peace, don’t arrest the terrorist, kill them as they killed our soldiers and innocent people of PAKISTAN